داعی اسلام حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی مدظلہ (پھلت):حضرت مولانا عالم اسلام کے عظیم داعی ہیں جن کے ہاتھ پر تقریباً 5 لاکھ سے زائد افراد اسلام قبول کرچکے ہیں۔ ان کی کتاب ’’نسیم ہدایت کے جھونکے‘‘ پڑھنے کے قابل ہے۔
چند برسوں قبل دستر خوان اسلام پر آئے مہاجر داعی ڈاکٹر عبداللہ کا اَلور سے کل فون آیا، بولے، آپ کے میسج اور آڈیوز کو میں نے جن لوگوں کو فارورڈ کیا، اس سے متاثر ہوکر الحمدللہ ہزاروں لوگوں نے سورج گرہن پر نماز کسوف کی سنت زندگی میں پہلی مرتبہ ادا کی، فلاں جگہ مسجد میں پانچ سو لوگوں نے نماز ادا کی اور ایک گھنٹہ کی نماز ہوئی، فلاں جگہ بڑی جامع مسجد میں ایک ہزار سے زیادہ لوگ تھے، گرہن سے لے کر ختم تک لمبی نماز اور دعا ہوئی اس کے بعد بھی دوستوں اور اہل تعلق کے ملک اور بیرون ملک سے فون اور واٹس ایپ آتے رہے، جنہوں نے دعائیں بھی دیں اور یہ خبر دی کہ انہوں نے اپنے متعلقین کو چینل کالنک اور پیغامات ارسال کئے جس سے لوگوں کو نماز کسوف، دعا اور عبادت کی توفیق ہوئی، جو نوجوان سوشل میڈیا پر زیادہ فعال ہیں‘ انہوں نے تو اپنی بساط بھر مختلف لوگوں اور گروپس میں پیغامات اور اس حقیر کی نماز کسوف کا پہلے سے اہتمام کرنے کی درخواست فاورڈ کی بیس جون کو اپنے ایک پیارے اور محبوب دوست سے ملنے حاضر ہوا تو انہوں نے جاتے ہی اس حقیر کو یاد دلایا کہ گزشتہ ماہ جب چاند گہن ہوا تھا تو جس رات کو چاند گہن ہوا تھا آپ نے خبر دیکھی اور رات دس بجے کے بعد ایک ترغیبی آڈیو، اور چاند گہن پر نماز کسوف کے مسائل لوگوں کو ارسال کرنا شروع کئے۔ اس وقت لوگ سو گئے تھے اور بہت سے اٹھ کرلوگ دیکھ نہیں سکے، صبح اٹھ کر پیغام دیکھے تو بہت افسوس ہوا کہ رات میںپہلے سے اطلاع ہو جاتی، تو ضرور نماز کسوف کی سعادت حاصل کرتے، اس بار آپ ایک روز پہلے لوگوں کو متوجہ کردیں، یہ حقیر جس کو رحمت ایزدی کے صدقہ میں اپنے زمانہ کے اکثر اہل عزیمت عُبّادو زُہّاد کے قدموں تک رسائی، اور ان کی زیارت اور عبادت و اطاعت میں ان کے عاشقانہ مجنونانہ شوق کو خوب دیکھنے کاموقع ملا ہے، اپنے کسل و کم ہمتی اور بے عملی کے مزاج کی وجہ سے کبھی اپنے کو اہل عزیمت میں شامل کرنے بلکہ ان کی نقل کرنے کی ہمت نہیں ہوئی اور ہمیشہ اہل رخصت کو نفل کے لیے تلاش کرتا رہا، اپنی کاہلی اور کسل کی وجہ سے ہمیشہ اپنی ذات سے ہمیشہ مایوس ہی رہا، مگر لمبی عمر گزر جانے کے بعد آخرت کی منزل سے تو مفرنہیں، وہاں پر جانے کا منہ بنانے کے لیے اس کا لالچ ہر وقت الحمدللہ میرے حضرت والا کے صدقہ میں رہا کہ کسی طرح دعوت کے واسطہ سے کچھ مخلصین کو دعوت یا اعمال پر آمادہ کرکے الدال علی الخیر کفاعلہ کی فضیلت حاصل کرے اور اعمال کا ذریعہ بن کر اپنے نامہ اعمال میں کچھ مقبول اعمال کا ذخیرہ جمع کرے، کہ ذریعہ بننے والے کو مقبول عمل کے اجر عطا کرنے کا اللہ کا وعدہ ہے، اس حقیر نے مولوی سید احمد سلمہ کو میسیج کیا بیٹا ایک اچھی سی پوسٹ نماز کسوف کے فضائل اور مسائل پر تیار کرکے بھیجو، اللہ تعالیٰ ان کے علم و عمل میں برکت عطا فرمائے کہ انہو ں نے خوبصورت مختصر پوسٹ مرتب کرکے بھیج دی جو اس حقیر نے ایک ترغیبی آڈیو کے ساتھ خاص احباب کو ارسال کردی، الحمد للہ لوگوں نے دوسروں کو اور انہوں نے دوسروں کو پہنچایا، چراغ سے چراغ جلتا گیا اور بعض دوستوں کا خیال یہ ہے پوری دنیا میں کم از کم پچاس ہزار ایسے لوگوں نے ان پیغامات سے ترغیب پاکر الحمدللہ نماز کسوف و دعا کا اہتمام کیا، ان میں بڑی تعداد میں ایسے لوگ بھی تھے جنہوں نے زندگی میں پہلی بار یہ سنت ادا کی۔
اللہ اللہ کس زبان سے اپنے رب کریم کا شکر ادا کریں کہ اس نے ہمیں نبی آخر الزماںﷺ کی امت میں پیدا فرمایا اور آپ ﷺپر ختم نبوت کا اعلان کرکے دعوت کو ہمارا منصبی فریضہ بناکر نسخہ کیمیا عطا فرمایا، بے عملی، کسل اور کم ہمتی سے مایوس ہم جیسے تہی دامان کے لیے آخرت میں اجر و ثواب سے مالا مال کرنے کا کس قدر خوبصورت اور پیارا انتظام فرمایا، کیا کسی مومن کو اس میں شک ہوسکتا ہے کہ میرے بالکل سیاسی قسم کے محبوب دوست کو جس نے مجھے ایک روز پہلے متوجہ کرکے ترغیبی پیغامات ایک دن پہلے بھیجنے کو کہا اور خود اس کاہل بے ہمت دیہاتی کو، عزیزی سید احمد کو جنہوںنے فضائل اور مسائل کی پوسٹ مرتب کی، اور ڈاکٹر عبداللہ جیسے کتنے لوگوں کو جنہوں نے
مختلف لوگوں کو پیغامات بھیج کر نماز اور دعا پر آمادہ کیا ان سب کی مقبول نمازوں اور دعائوں کا اجر و ثواب ضرور ملے گا جس کا وہ ذریعہ بنے۔ نبی رحمت ﷺ کے صدقہ میں عطا اس اس دعوت کی برکات اور اس کے ذریعہ آخرت کی تجارت اور نفع کہ بڑے سے بڑا صاحب عزیمت اس ثواب کے پاسنگ تک نہیں پہنچ سکتا۔ کاش! ہم خیر و عبادات کے موقع پر اسی طرح اپنے نامہ اعمال کو لوگوں کو متوجہ کرکے اور ترغیب دینے کے واسطہ سے مالا مال کرنے کے گر کو سمجھیں اور ہر موقع پر پہلے سے آخرت کے اجر و ثواب کے لالچی بن کر اپنے دعوتی فریضہ کو ادا کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں